Add Poetry

خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میں

Poet: گلزار By: Ghani, Karachi

خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میں
ایک پرانا خط کھولا انجانے میں

شام کے سائے بالشتوں سے ناپے ہیں
چاند نے کتنی دیر لگا دی آنے میں

رات گزرتے شاید تھوڑا وقت لگے
دھوپ انڈیلو تھوڑی سی پیمانے میں

جانے کس کا ذکر ہے اس افسانے میں
درد مزے لیتا ہے جو دہرانے میں

دل پر دستک دینے کون آ نکلا ہے
کس کی آہٹ سنتا ہوں ویرانے میں

ہم اس موڑ سے اٹھ کر اگلے موڑ چلے
ان کو شاید عمر لگے گی آنے میں

Rate it:
Views: 3614
21 Jun, 2021
More Gulzar Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets