چمن در چمن ہے خوشی عید کی
درخشاں ہوئی روشنی عید کی
رنگ و نور کا ہر طرف ہے سماں
کھلی چہروں پہ چاندنی عید کی
مہک سی گئی ہر فضا چار سو
نشا ط صبا جب چلی عید کی
دلوں کی رنجشیں دور ہو گئیں
رنگ لا ئی یوں دوستی عید کی
کہیں حسن کی مستیاں ہیں حسیں
بپا ہے ہر سو بے خودی عید کی
میسر نہیں جنہیں کوئی خوشی
انہیں دیجئے ہر خوشی عید کی
سبھی کے غموں کو معین بانٹئے
یہی ہے اصل میں خوشی عید کی