ہنستی ہوئی یہ زندگی
ہر طرف ہے اک خوشی
کیسے اک انجانے سے
ہو گئی ہے دوستی
اس کو پا کر آگی
میرے ہونٹوں پر ہنسی
اس نے غم کو چھین کر
بھر دی دامن میں خوشی
اب تو اس کے سامنے
جھک گئی نظریں میری
اس کو بلا کر خیالوں میں
دل کی بات اس سے کہی
زندگی نے آج یہ
کیسی مجھے سوغات دی
اس کی نظروں مں جو تھی
وہ روشنی تھی پیار کی
عاشی اب تو ہنس ذرا
تجھ کو ملی ہے اک خوشی