میرے دل میں جب تمہارا خیال ہوتا ہے
خوف کے مارے میرا برا حال ہوتا ہے
یہ دنیا سدا اسی کے گن گاتی رہتی ہے
جس کی جیب میں زیادہ مال ہوتا ہے
کسی استانی سے محبت کرنے کے بعد
مجھ جیسے غریب کا جینا محال ہوتا ہے
اصغر کی شاعری کو پڑھنے کے بعد
کئی لوگوں کا چہرہ لال ہوتا ہے
تمہاری سوچیں اصغر کو یوں گھیرےہیں
جیسےکسی شکاری کا جال ہوتا ہے