باعثِ کائنات ، آقا مرے
زمزمہ ء حیات ، آقا مرے
دیکھیں سب نے بشر کے پردے میں
تیری نوری صفات آقا مرے
ہر نفس کے لئے مسیحا ہیں وہ
دافعِ مشکلات ، آقا مرے
خاتم الاانبیاء ، اول الاانبیاء
حاملِ صد صفات آقا مرے
سنگدلوں کو بھی اب پڑھادیجئے
کلمہء اسم ذات ، آقا مرے
مثل اسکی ملے ، یہ ، ممکن نہیں
تیری آمد کی رات آقا مرے
چشم عاصی کا سرمہ ، خاک قدم
نور کے یہ ، ذرات آقا مرے
آل ، ہوں آپکی ، سکھادیجئے
کچھ رموز حیات آقا مرے
حالِ خستہ سنانے ، کوآقا مرے
مفتی لایا ہے ، نعت آقا مرے