درد الفت میرے جگر میں ہے
چارہ گر نا کوئی نظرمیں ہے
میری طرح اسےبھی لویریا ہے
یہ مرض میرے ڈاکٹر میں ہے
یہ کہیں بولنانا شروع کردے
محبت کا بھوت جو سر میں ہے
شنی تنہا ہی جیے جا رہی ہے
اس کا منگل ابھی سفرمیں ہے
وہ شوہر اپنوں سے ملتا نہیں
جواپنی بیوی کے اثر میں ہے
دو عورتیں پانچ منٹ خاموش رہیں
کوئی گڑ بڑ اس خبر میں ہے
سنجیدہ بات کو مزاحیہ بنا دیتا ہے
اتنا ہنر تو آپ کےیار اصغر میں ہے
جو لوگ کسی بات میں مکھن نہیں لگاتے
وہ نہیں جانتے کتنا مزہ بٹر میں ہے
جو سب دوستوں کو تیل دیا کرتا تھا
سنا ہےان دنوں وہ قطر میں ہے