درد گر کم بھی ہو شکوہ مسلسل ہو جاتا ہے
برداشت گر بڑھ جائے توکل ہو جاتا ہے
جس کی اونچی اڑان اسی کےلئے کھلے میدان
دریا کو ندی میں سمانا مشکل ہو جاتا ہے
جب مظلوم ظالم سے غلام آقا سے بڑھ جائے
اس پیغام کے بعد تو مسلم مکمل ہو جاتا ہے
بے رتی ساون سے تو شجر بھی ہوتے ہیں بیزار
ذکر الہی سے تو پورا وجود ہی دل ہو جاتا ہے