ہر ذات میں پنہا راز بہت ہیں
ہر راز میں بھرےدرد بہت ہیں
ہر دل میں درد یکساں ہیں
ہر آنکھ بھری ہے آشکوں میں
ہر اشک بھرا ہے آہوں سے
ہر آہ بھری ہے شدت سے
ہر غم کی شدت کہتی ہے
ہر دل میں درد یکساں ہیں
ہر ذی روح یہ سمجھتا ہے
ہر دل کی یہ صدائیں ہے
ہر درد مجھے کیوں ہوتا ہے
ہر زخم مجھے کیوں ملتا ہے
ہر بات کی بس اک بات ہے
ہر دل میں درد ہوتا ہے
ہر دل میں درد یکساں ہے