Add Poetry

دروغ کے امتحاں کدے میں سدا یہی کاروبار ہوگا

Poet: عبد الحمید عدم By: ساجد ہمید, Karachi

دروغ کے امتحاں کدے میں سدا یہی کاروبار ہوگا
جو بڑھ کے تائید حق کرے گا وہی سزاوار دار ہوگا

بلا غرض سادہ سادہ باتوں سے ڈال دیں رسم دوستی کی
جو سلسلہ اس طرح چلے گا وہ لازماً پائیدار ہوگا

چلو محبت کی بے خودی کے حسین خلوت کدے میں بیٹھیں
عجیب مصروفیت رہے گی نہ غیر ہوگا نہ یار ہوگا

ترے گلستاں کی آبرو ہے مہک تری انفرادیت کی
تو کسمپرسی سے بجھ بھی جائے تو غیرت نو بہار ہوگا

جہاں نہ تو ہو نہ کوئی ہمدرد ہو نہ کوئی شریف دشمن
میں سوچتا ہوں مجھے وہ ماحول کس طرح سازگار ہوگا

بہشت میں بھی جناب زاہد تمہیں نہ ترجیح مل سکے گی
وہاں بھی خوش ذوق عاصیوں کا تپاک سے انتظار ہوگا

عدمؔ کی شب خیزیوں کے احوال یوں سناتے ہیں اس کے محرم
کہ سننے والے یہ مان جائیں کوئی تہجد گزار ہوگا

Rate it:
Views: 907
17 Jan, 2022
Related Tags on Abdul Hamid Adam Poetry
Load More Tags
More Abdul Hamid Adam Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets