Add Poetry

دریا ہو یا پہاڑ ہو ٹکرانا چاہئے

Poet: Nida Fazli By: uzair, khi
Darya Ho Ya Pahar Ho Takrana Chahiye

دریا ہو یا پہاڑ ہو ٹکرانا چاہئے
جب تک نہ سانس ٹوٹے جیے جانا چاہئے

یوں تو قدم قدم پہ ہے دیوار سامنے
کوئی نہ ہو تو خود سے الجھ جانا چاہئے

جھکتی ہوئی نظر ہو کہ سمٹا ہوا بدن
ہر رس بھری گھٹا کو برس جانا چاہئے

چوراہے باغ بلڈنگیں سب شہر تو نہیں
کچھ ایسے ویسے لوگوں سے یارانا چاہئے

اپنی تلاش اپنی نظر اپنا تجربہ
رستہ ہو چاہے صاف بھٹک جانا چاہئے

چپ چپ مکان راستے گم سم نڈھال وقت
اس شہر کے لیے کوئی دیوانا چاہئے

بجلی کا قمقمہ نہ ہو کالا دھواں تو ہو
یہ بھی اگر نہیں ہو تو بجھ جانا چاہئے

Rate it:
Views: 2359
19 Apr, 2019
More Nida Fazli Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets