در نبی کی رسائی سوچیں گے
ہم تو سب کی بھلائی سوچیں گے
پوچھ صدیق سے لیں گے جاکر
در نبی کی کمائی سوچیں گے
رحمتیں بے شمار ہیں ان کی
اس لیے پائی پائی سوچیں گے
پیار کرتے رہیں ہیں مخلص جو
کیسے پھر بے وفائی سوچیں گے
نعت لکھ اس لیے رہا ہوں میں
اب خدا کی خدائی سوچیں گے
جب مدینہ دکھائیں گے آقا
در نبی کی صفائی سوچیں گے
روز محشر نبی بچائیں گے
کیسے عاشق جدائی سوچیں گے