دشمنی جو کرتے ہو دشمنی نبھاؤ پھر
وقت دیکھ لے گا جنگ سامنے تو آؤ پھر
پاک سر زمیں پہ اب اک قدم بڑھاؤ تم
جان ہی نہ لے لیں ہم ایسا کر دکھاؤ پھر
اس وطن کی مٹی پہ بوند بوند خون اپنا
آج بھی لٹایںگے کھل کے آزماؤ پھر
حوصلہ بھی دیکھوگے ہمتیں نہ ہا ریںگے
مٹ جہاں سے جاوگے سوچ لو تو آؤ پھر
موت سے نہیں ڈرتے چھپ کے ہم نہیں لڑتے
ریزہ ریزہ کر دیںگے اب کے پر نکالو پھر
حق تو حق ہی رہتا ہے باطلوں کو مٹنا ہے
ہم بھی سامنے آیں تم بھی آگے آؤ پھر
اس وطن کی مٹی پہ جان دینے کی خاطر
لاکھ اٹھ کے آینگے چھیڑ کے دکھاؤ پھر
آج علی قسم کھاؤ جان وطن پہ دینی ہے
دشمنوں کی قسمت میں ہار لکھ کے آؤ پھر