دعائیں مانگتے ہو تم، جو ہوتا اثر نہیں
یقیناً ہے بات ہی، کہ تم کو صبر نہیں
کرتے ہو کیوں یہاں کی، فکر اس قدر
کیوں یاد تم کو آتی، اپنی قبر نہیں
اس ایک در پہ جا کے، دیکھ تو صحیح
پھرنا پڑے گا تجھکو، در بدر نہیں
سیٹھ کے سامنے، تو جاتے ہو سر جھکا کر
کیونکر خدا کی راہ میں، جھکاتے ہو سر نہیں
جہنم کی آگ سے بھی، ڈرتے نہیں ہو تم
بچنے کا راستہ بھی کوئی، معتبر نہیں
زندگی ہے جب تک، تب تک کرو جو چاہو
موت سے بچتا میاں، کوئی بشر نہیں
گزریں گے سب مسلماں، پل صراط سے
گزریں گے کس طرح، کسی کو فکر نہیں
اہل ایماں کس طرح، بن پائیں گے بھلا
دل و دماغ کچھ بھی تو ایمان پر نہیں
مقبول ہوں یہاں یا وہاں، طے ہے فہیم
رب کی بارگاہ میں تو، یہ بے قدر نہیں
دعائیں مانگتے ہو تم، جو ہوتا اثر نہیں
یقیناً ہے بات یہ، کہ تم کو صبر نہیں