دلوں کے گلشن مہک رہے ہیں
یہ کیف کیوں آج آرہے ہیں
کچھہ ایسا محسوس ہورہا ہے
حضورﷺ تشریف لا رہے ہیں
نوازشوں پرنوازشیں ہیں
عنایتوں پر عنایتیں ہیں
نبیﷺ کی نعتیں سنا سنا کر
ہم اپنی قسمت جگا رہے ہیں
کہیں پہ رونق ہے مےکشوں کی
کہیں پہ محفل ہے دل جلوں کی
وہ کتنے خوش بخت ہیں جو اپنے
نبیﷺ کی محفل سجارہے ہیں
نہ پاس پی ہو تو سونا ساون
وہ جس سے راضی وہی سہاگن
جنہوں نے پکڑا نبیﷺ کا دامن
انہی کے گھر جگمگا رہے ہیں
کہاں کا منسب کہاں کی دولت
قسم خدا کی یہ ہے حقیقت
جنہیں بلایا ہے مصطفی ﷺ نے
وہی مدینے کو جا رہے ہیں
میں اپنے خیرالوری ﷺ کے صدقے
میں ان کی شان عطا کے صدقے
بھرا عیبوں سے میرا دامن
حضور ﷺ پھر بھی نبھا رہے ہیں
بنے گا جانے کا پھر بہانا
کہے گا آکر کوئی دیوانہ
چلو نیازی تمہیں مدینے
مدینے والے بلا رہے ہیں