دل بیدار فاروقی دل بیدار کراری
Poet: علامہ اقبال By: Anila, Sialkot
دل بیدار فاروقی دل بیدار کراری 
 مس آدم کے حق میں کیمیا ہے دل کی بیداری 
 
 دل بیدار پیدا کر کہ دل خوابیدہ ہے جب تک 
 نہ تیری ضرب ہے کاری نہ میری ضرب ہے کاری 
 
 مشام تیز سے ملتا ہے صحرا میں نشاں اس کا 
 ظن و تخمیں سے ہاتھ آتا نہیں آہوئے تاتاری 
 
 اس اندیشے سے ضبط آہ میں کرتا رہوں کب تک 
 کہ مغ زادے نہ لے جائیں تری قسمت کی چنگاری 
 
 خداوندا یہ تیرے سادہ دل بندے کدھر جائیں 
 کہ درویشی بھی عیاری ہے سلطانی بھی عیاری 
 
 مجھے تہذیب حاضر نے عطا کی ہے وہ آزادی 
 کہ ظاہر میں تو آزادی ہے، باطن میں گرفتاری 
 
 تو اے مولائے یثرب آپ میری چارہ سازی کر 
 مری دانش ہے افرنگی مرا ایماں ہے زناری
More Allama Iqbal Poetry






