Add Poetry

دل میں رکھتا ہے نہ پلکوں پہ بٹھاتا ہے مجھے

Poet: شہریار By: Danish, Lahore
Dil Mein Rakhta Hai Nahi Palko Pe Bitha Aata Hai Mujhe

دل میں رکھتا ہے نہ پلکوں پہ بٹھاتا ہے مجھے
پھر بھی اک شخص میں کیا کیا نظر آتا ہے مجھے

رات کا وقت ہے سورج ہے مرا راہنما
دیر سے دور سے یہ کون بلاتا ہے مجھے

میری ان آنکھوں کو خوابوں سے پشیمانی ہے
نیند کے نام سے جو ہول سا آتا ہے مجھے

تیرا منکر نہیں اے وقت مگر دیکھنا ہے
بچھڑے لوگوں سے کہاں کیسے ملاتا ہے مجھے

قصۂ درد میں یہ بات کہاں سے آئی
میں بہت ہنستا ہوں جب کوئی سناتا ہے مجھے

Rate it:
Views: 1283
03 Jun, 2021
More Shahryar Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets