Add Poetry

دل ہی تھے ہم دکھے ہوئے تم نے دکھا لیا تو کیا

Poet: obaidullah Aleem By: hammad, khi
Dil Hi Thay Hum Dikhe Hue Tum Ne Dikha Liya To Kya

دل ہی تھے ہم دکھے ہوئے تم نے دکھا لیا تو کیا
تم بھی تو بے اماں ہوئے ہم کو ستا لیا تو کیا

آپ کے گھر میں ہر طرف منظر ماہ و آفتاب
ایک چراغ شام اگر میں نے جلا لیا تو کیا

باغ کا باغ آپ کی دسترس ہوس میں ہے
ایک غریب نے اگر پھول اٹھا لیا تو کیا

لطف یہ ہے کہ آدمی عام کرے بہار کو
موج ہوائے رنگ میں آپ نہا لیا تو کیا

اب کہیں بولتا نہیں غیب جو کھولتا نہیں
ایسا اگر کوئی خدا تم نے بنا لیا تو کیا

جو ہے خدا کا آدمی اس کی ہے سلطنت الگ
ظلم نے ظلم سے اگر ہاتھ ملا لیا تو کیا

آج کی ہے جو کربلا کل پہ ہے اس کا فیصلہ
آج ہی آپ نے اگر جشن منا لیا تو کیا

لوگ دکھے ہوئے تمام رنگ بجھے ہوئے تمام
ایسے میں اہل شام نے شہر سجا لیا تو کیا

پڑھتا نہیں ہے اب کوئی سنتا نہیں ہے اب کوئی
حرف جگا لیا تو کیا شعر سنا لیا تو کیا

 

Rate it:
Views: 1565
14 Mar, 2017
More Obaidullah Aleem Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets