درد سےچیختےچلاتےپٹختےہیں سر بھی اپنا مرض بھی جان کو خود ہی اپنی لگا لیتے ہیں ‘میر سادہ ہیں کتنےبیمار ہوئےجس کےسبب اب اسی عطار کے بیٹے سے دوا لیتے ہیں‘