Add Poetry

دوستوں کو بہم نہیں ہوتا

Poet: Amer Roohani By: Amer Roohani, Islamabad

دوستوں کو بہم نہیں ہوتا
آدمی محترم نہیں ہوتا

میرے پندار کا تقاضا ہے
سرِ تسلیمِ خم نہیں ہوتا

موت نے بارہا تسلی دی
خوف جینے کا کم نہیں ہوتا

سرحدیں ہیں زمین کی قسمت
آسماں منقسم نہیں ہوتا

آپ سے دوستی ہے ناممکن
تیل پانی میں ضم نہیں ہوتا

درد بے شکل سی وہ پرچھائیں
جس کا حلیہ رقم نہیں ہوتا

سب کو جینے کا غم تو ہوتا ہے
سب کو مرنے کا غم نہیں ہوتا

اس پہ آنکھیں نکالتے ہیں سبھی
جس کے بازو میں دم نہیں ہوتا

بے دھڑک آیئے گلے ملیے
سب کی جیکٹ میں بم نہیں ہوتا

آشنا دھوپ سے نہیں جو امـؔر
ایسی مٹی میں نم نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 336
17 Sep, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets