شعر کہتا ھو ں کہہ نہیں سکتا پھوڑے اتنے نکلے ہیں بہہ نہیں سکتا یہاں پر ایسی آپا داپی ہے زہر کا گھٹ کوی لگھا نہیں سکتا میرا دوست فاروق جب گا تا ہے تو بکرے کو کوی بھلا نہیں سکتا ٹھیک ھے طفرا بڑا ڈاڈا ھے پر عمران کو بھی کوی ھرا نہیں سکتا