ہر روز ایک نیا بن جاتا ہے دوست ہم سا نہ ملا ہے نہ ملے گا ہمیں دوست آزمائش شرط ہے دیکھ لو آزما کر ہم سا مل گیا تو پھر نہ کہنا ہمیں دوست وہ دل ہی کیا جو تیرے ملنے کی دعا نہ کرے میں تجھ کو بھول کہ زندہ رہوں خدا نہ کرے