دوست
ہر روز ایک نیا بن جاتا ہے دوست
ہم سا نا ملا ہے نہ ملے گا تمہیں دوست
آزمائش شرط ہے دیکھ لو آزما کر
ہم سا مل گیا تہ پھر نہ کہنا ہمیں دوست
تجھے اپنا بنا لوں
دل کرتا ہےاپنا بنا لوں تجھ کو
دل کرتا ہے اپنےدامن میں چھپا لوں تجھ کو
مر کر بھی نھ ٹوٹے یھ رشتھ تیرا میرا
اس طرح اپنی روح میں سجالوں تجھ کو
تیرےپیار نےکر دیا ہر چیز سے غافل
اب دل کرتا ہے تجھ سےچرالوں تجھ کو
تیرے بغیر اب جی نہیں سکتا میں
کبھی موقع ملے تو سب کچھ بتا دوں تجھ کو