Add Poetry

دھڑکتے سانس لیتے رکتے چلتے میں نے دیکھا ہے

Poet: آلوک شریواستو By: نعمان علی, Islamabad

دھڑکتے سانس لیتے رکتے چلتے میں نے دیکھا ہے
کوئی تو ہے جسے اپنے میں پلتے میں نے دیکھا ہے

تمہارے خون سے میری رگوں میں خواب روشن ہے
تمہاری عادتوں میں خود کو ڈھلتے میں نے دیکھا ہے

نہ جانے کون ہے جو خواب میں آواز دیتا ہے
خود اپنے آپ کو نیندوں میں چلتے میں نے دیکھا ہے

میری خاموشیوں میں تیرتی ہیں تیری آوازیں
ترے سینے میں اپنا دل مچلتے میں نے دیکھا ہے

بدل جائے گا سب کچھ بادلوں سے دھوپ چٹخے گی
بجھی آنکھوں میں کوئی خواب جلتے میں نے دیکھا ہے

مجھے معلوم ہے ان کی دعائیں ساتھ چلتی ہیں
سفر کی مشکلوں کو ہاتھ ملتے میں نے دیکھا ہے

Rate it:
Views: 1542
17 Jun, 2022
Related Tags on Father Poetry
Load More Tags
More Father Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets