Add Poetry

دیکھتے رہنا

Poet: Mustufa Zaidi By: Uzma Ahmad, Lahore

سحر جیتے گی یا شام غریباں دیکھتے رہنا
یہ سر جھکتے ہیں یا دیوار زنداں دیکھتے رہنا

ہر اک اہل لہو نے بازی ایماں لگا دی ہے
جو اب کی بار ہو گا وہ چراغاں دیکھتے رہنا

ادھر سے مدعی گزریں گے ایقان شریعت کے
نظر آجائے شاید کوئی انساں دیکھتے رہنا

دبا رکھو یہ لہریں ایک دن آہستہ آہستہ
یہی بن جائیں گی تمہید طوفاں دیکھتے رہنا

Rate it:
Views: 398
06 Nov, 2009
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets