Add Poetry

ذرا سا قطرہ کہیں آج اگر ابھرتا ہے

Poet: وسیم بریلوی By: Umair Khan, Hyderabad

ذرا سا قطرہ کہیں آج اگر ابھرتا ہے
سمندروں ہی کے لہجے میں بات کرتا ہے

کھلی چھتوں کے دیئے کب کے بجھ گئے ہوتے
کوئی تو ہے جو ہواؤں کے پر کترتا ہے

شرافتوں کی یہاں کوئی اہمیت ہی نہیں
کسی کا کچھ نہ بگاڑو تو کون ڈرتا ہے

یہ دیکھنا ہے کہ صحرا بھی ہے سمندر بھی
وہ میری تشنہ لبی کس کے نام کرتا ہے

تم آ گئے ہو، تو کچھ چاندنی سی باتیں ہوں
زمیں پہ چاند کہاں روز روز اترتا ہے

زمیں کی کیسی وکالت ہو پھر نہیں چلتی
جب آسماں سے کوئی فیصلہ اترتا ہے

Rate it:
Views: 380
30 Mar, 2021
More Waseem Barelvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets