Add Poetry

ذرا سی ٹھیس لگنے پر آئینہ ٹوٹ جاتا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

ذرا سی ٹھیس لگنے پر آئینہ ٹوٹ جاتا ہے
اسی نازک سی شے میں تو کوئی مسکن بناتا ہے

کسی کی آرزو تو زندگی میں رنگ لاتی ہے
کسی کی جستجو میں تو مقدر سنور جاتا ہے

نگاہیں غیب پر جم جائیں تو تائیدِ غیبی ہو
نگاہیں جو سبب پر ہوں کنارا مل نہ پاتا ہے

کسی کے پاس تھے دو باغ لیکن معرفت نہ تھی
کیا برباد اس کا باغ وہ یوں آزماتا ہے

کبھی نہ سانچ کو تو آنچ آئے یہ یقینی ہے
رہے جو حق پہ قائم تو وہ ہی غالب آجاتا ہے

زمانہ روٹھ بھی جائے تو ہم اس سے نہیں ڈرتے
ہمارے سامنے خود کو تو وہ بے بس ہی پاتا ہے

کسی کی یاد میں تو اثر کو بس چین ملتا ہے
کسی کی یاد میں بس محو رہنا جی کو بھاتا ہے

Rate it:
Views: 276
17 Nov, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets