ذرامیری عرض سنو جی پیر بابا
جھگڑاختم جو بنالو اپنا وزیر بابا
سنا ہےآپکے تعویزوں میںبڑا دم ہے
آج بدل دو میری بھی یہ تقدی ربابا
زندگی بھرمجھے کوئی سوہنی نہیںملی
ایسا تعویزدوجس سےملےکوئی ہیربابا
آپ کےمریدوں کےپاس جدید اصلحہ
میرا قلم ہی ہےتمہارےلیےشمشیربابا
جاہل مرید توحیدکا مفہوم نہیں سمجھتے
اسی لیے میں رہتاہوں بڑا دل گیر بابا