ذکرِ آقا اور دیدہ تر ہے
یہ لمحہ کتنا معتبر ہے
عشق یوں جکڑ لیتا ہے
دل کا عالم کہ محشر ہے
مجھ سیاہ کار پہ یہ کرم
تا آسماں نور کی راہگزر ہے
آنکھیں چھلک رہی ہیں
دل کا صحرا تر بہ تر ہے
بہار کا عالم ہے ہر طرف
جذب کا خضرا تک سفر ہے
اس نوکری میں رخصت نہیں
اجرت عنایت کی اک نظر ہے
عمر بھر درود و سلام پڑھوں
کار_ زندگی کتنا مختصر ہے