رب کے محتاج میرے سارے عمل
اس کی رحمت سے میں گیا ہوں سنبھل
اس کی عظمت کے نقش پائیندہ
اس کی ہیبت سے دل گیا ہے دہل
اس کے مغضوب سب کے سب پامال
اس کے انعام سے ہے راہ عمل
وہ جو ارض و سما کا مالک ہے
ساری دنیا میں میں وہ ہے عزوجل
میں کہ شبیر مضمحل ہوں بہت
میرے حالات آقا دے گا بدل
اس کی رحمت کا آسرا ہے مجھے
کھل ہی جائے گا آس کا یہ کنول