رحمتوں کا خزینہ ذات اس کی
ایک نوری نگینہ ذات اس کی
وہ کہ خالق ہے دونوں عالم کا
زندگی کا قرینہ ذات اس کی
اس نے بھیجے ہیں انبیا ہم پر
رحمتوں کا سفینہ ذات اس کی
نسل در نسل اس کے ہم ممنون
اک مبارک خزینہ ذات اس کی
وہ خداوند ذوالجلال بھی ہے
رفعتوں کا ہے زینہ ذات اس کی
الفتیں، چاہتیں سب اس کے نام
خیر و برکت دیرینہ ذات اس کی
کون جانے کہاں کہاں ہے وہ
اک روحانی آئینہ ذات اس کی