رحمت کے تاجدار کی مدحت کریں گے ہم
سانسوں پہ حرف صلے اعلی ہی لکھیں گے ہم
منگتے رسول پاک کےدل سے بننے گے ہم
جا کر مدینہ پھولوں سے جھولی بھریں گے ہم
چوکھٹ پہ جا کے ماتھے کو اپنی دھریں گے ہم
ذہن و دل و نگاہ میں تارے بھریں گے ہم
ہم جانثار احمد مرسل ہیں تاب حشر
دل کو چراغ نعت سے روشن رکھیں گے ہم
وا ہو گا اس کے واسطے باغ ارم کادر
یا مصطفٰی کا ورد جو دل سے کریں گے ہم
اے مرتضی نبی کی کرامات کے طفیل
علم و ادب کے شہر کی جانب چلیں گے ہم