رسم و رواج سے پلا ہے بحيراے ہند کا دین
ہے يه کچھ اور شے, نہی يه مصطفیٰ کا دین
کوئی سفید, کوئی کالی, تو کوئی سبز پگهڑی
سب رنگوں سے آرائش ہے يه بازارِ دین
صد سالاه داڑهی کا دشمن, داڑهی ڈھونگی کی جوبن
عجب معما ہے, جو داڑهی میں ڈھونڈيں دین
تعلیم جدید سے گر نہ آشنا تو مدرسه ميں رٹه سهي
دنیا کے ناکام بن بیٹھیں هيں, ٹھیکیدارِ دین
سبق بھولے اقرا کا, باندہ رکھا ہے ام الکتاب کو
ہے یه عمل کا, بنا رکھا ہے موجوزوں کا دین