Add Poetry

رفاقت جو ملے ان کی کسی کی نہ تو چاہت ہو

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

رفاقت جو ملے ان کی کسی کی نہ تو چاہت ہو
طلب میں جو رہے ان کی اسی سے اس کو راحت ہو

کوئی خوشیاں اڑاتا ہے کوئی آنسو بہاتا ہے
لگی ہے دھوپ چھاؤں بس کسی کی کوئی قسمت ہو

خدا کی لا ٹھی میں تو نہ کبھی آواز ہوتی ہے
جو ارباب ستم بھی ہیں کبھی ان کی بھی شامت ہو

جو کوئی با ادب ہو تو ملے اس کو ہی تو عزت
جو کوئی بے ادب ہو تو ہمیشہ اس کو ذلت ہو

جو قسمت میں لکھا ہے وہ سبھی کو مل ہی جاتا ہے
مہر ہے دانے دانے پر تو مایوسی سے کلفت ہو

ہمارے میکدے کی شان تو سب سے نرالی ہے
وہاں کے جام میں تو بس محبت کی حلاوت ہو

ملے نہ کوئی تشنہ لب یہ کوشش اثر کی ہی ہے
بجھے تشنہ لبی سب کی کسی سے نہ ہی نفرت ہو

Rate it:
Views: 211
17 Nov, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets