رحمت کی یہ بدلی ہر سو چھائی ہے
قسمت کے سنورنے کی گھڑی آئی ہے
اک شب جو ہزاروں ماہ سے بڑھ کر ہے
کیا قدر یہ حق نے دے کر فرمائی ہے
رمضان کا مہینہ نیکی میں سبقتوں کا
رمضان کا مہینہ توبہ و بخششوں کا۔۔۔۔
رمضان کے مہینے کی خوب برکتیں ہیں
قرآں حدیث میں تو اس کی فضیلتیں ہیں
رمضان کا ہی روزہ وہ بھی تو ایک دن کا
افطار کر دیا جو نہ شرعی عذر بھی تھا
تو غیر رمضاں کے تو عمر بھر کے روزے
اس کا بدل نہیں ہے چاہے وہ سب ہی رکھ لے
نیکی سے قرب حاصل اللہ کا کرے جو
وہ فرض کے برابر تو غیر رمضاں کے ہو
اس میں تو فرض ویسے کوئی ادا کرے بھی
سَتَّر ہی فرض جیسے ہو غیر رمضاں کے ہی
اس ماہ کا تو اول رحمت تو ہے ہی حصہ
اور مغفرت ہے اس کا تو درمیانی حصہ
اور آخری ہے حصہ تو آگ سے آزادی
یہ ہو گئی فضیلت تو تین عشروں کی ہی
اس ماہ میں تو کثرت ان چار چیزوں کی ہو
اللہ کی رضا کے ہیں واسطے ہی تو دو
اول تو اس میں کثرت ہو کلمہ طیبہ کی
دوم تو اس میں ہو استغفار کی ہی بیشی
سوم طلب ہو اس میں جنت کی ہی تو ہر دم
اور آگ سے خلاصی یہ تو ہوئی چہارم
یہ امتحاں ہے اپنے جذبوں کا ولولوں کا
یہ امتحاں ہے اب تو اپنی ہی خواہشوں کا
رمضان کا مہینہ نیکی میں سبقتوں کا
رمضان کا مہینہ توبہ و بخششوں کا۔۔۔۔
اس ماہ میں تو ایسی اک شب ہے قابِلِ قَدْر
بڑھ کر ہزار ماہ سے کہلاتی جو شب قدر
امت پر دیکھو کتنا انعام ہے خدا کا
نہ پچھلی امتوں کو یہ عطیہ مل سکا تھا
یہ کیسی خیر و برکت کی شب ہے دی اسی نے
ہر عمل ہو میسر توفیق سے اسی کے
قرآن میں فضیلت مذکور ہے اس شب کی
وارد ہوئی فضیلت اکثر حدیث میں بھی
اس شب سے تو کوئی بھی محروم ہی رہا ہے
ساری ہی خیر سے وہ محروم بھی رہا ہے
عشرہ اخیر میں تو اس کی تلاش کرنا
اور اس کی طاق راتوں میں ہی تلاش کرنا
اس کی علامتوں میں یہ شب کھلی ہوئی ہو
بالکل ہو یہ چمکدار صاف و شفاف بھی ہو
یہ گرم نہ ہی ٹھنڈی بلکہ ہے معتدل تو
انوار کی تو کثرت سے چاند ہی کھلا ہو
اور اس کے بعد سورج ہو بھی طلوع ایسا
نہ ہو شعاع اس میں بالکل ہو ٹکیہ جیسا
اس رات کی فضیلت میں ہے یہ بات کافی
قرآن جیسی عظمت والی ہی چیز اتری
اس کی تلاش میں تو رہنا ہے مخلصوں کا
ملتا ہے ہر کسی کو پھل بھی تو کوششوں کا
رمضان کا مہینہ نیکی میں سبقتوں کا
رمضان کا مہینہ توبہ و بخششوں کا۔۔۔۔