خوشیوں کا سامان ہے رمضان ہے
دین کی جو شان ہے رمضان ہے
آسماں پر دیکھ کر سب نے کہا
چاند کا اعلان ہے رمضان ہے
بخشوائے گا گناہوں کو وہی
صاحبِ ایمان ہے رمضان ہے
رحمتوں اور برکتوں کا سربسر
حق کا یہ فرمان ہے رمضان ہے
یوں تلاوت میں سبھی مشغول ہیں
رات دن قرآن ہے رمضان ہے
حجرِ اسود جاکے حیدر چوم لوں
بس یہی ارمان ہے رمضان ہے