بھیجا ہوا الہی کا مہمان آ گیا
مہمان داری کیجیے رمضان آ گیا
عشرہ ہے پہلا رحمتیں جی بھر کے لوٹ لو
اے مومنوں الہی کا فرمان آ گیا
افضل سبھی مہینوں میں یوں ہی نہیں ہے یہ
اس ماہ میں ہی عرش سے قر آن آ گیا
لو مغفرت کا دوسرا عشرہ ہے سامنے
توبہ قبول کرنے کا اعلان آ گیا
غافل نہ رہنا تیسرے عشرے سے مومنوں
دوزخ سے اب نجات کا سامان آ گیا
ستر گنہ ثواب ہر اک نیکی کا ملے
رمضان لے کے نعمتَ رحمان آ گیا
اجرت بھی خود ہی دیا خدا روز دار کو
لیکر پیامَ کبریا فرقان آ گیا
فطرہ ذکات یوں نہیں رمضاں کے ساتھ ہیں
مفلس کا پورا کرنے کو ارمان آ گیا
قائم نماز کیجیے اور دیجیے زکات
لیکے پیام مولا کا قر آن آ گیا
کرتا ہے شرک دور ہے قر آں کے درس سے
گردش میں یوں ہی تو نہ مسلمان آ گیا
تصدیق کو وہ وصف دے جائے خدا جدھر
دنیا پکارے صاحبَ ایمان آ گیا