Add Poetry

روتے ہیں جب بھی ہم دسمبر میں

Poet: اندر سرازی By: مصدق رفیق, Karachi

روتے ہیں جب بھی ہم دسمبر میں
جم سے جاتے ہیں غم دسمبر میں

جو ہمیں بھول ہی گیا تھا اسے
یاد آئے ہیں ہم دسمبر میں

سارے شکوے گلے بھلا کے اب
لوٹ آ اے صنم دسمبر میں

کس کا غم کھائے جا رہا ہے تمہیں
آنکھ کیوں ہے یہ نم دسمبر میں

یاد آتا ہے وہ بچھڑنا جب
خوب روئے تھے ہم دسمبر میں

وہی پل ہے وہی ہے شام حزیں
آج پھر بچھڑے ہم دسمبر میں

بس یہی اک تمنا ہے اندرؔ
کاش مل جائیں ہم دسمبر میں
 

Rate it:
Views: 7
19 Dec, 2024
Related Tags on December Poetry
Load More Tags
More December Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets