Add Poetry

روز جیتے ہیں روز مرتے ہیں

Poet: purki By: m.hassan, karachi

ہم غریب لوگ کیسے جیتے ہیں
روز جیتے ہیں روز مرتے ہیں

کوئی پرسان حال نہیں ہمارا
ہم روز کھوتے ہیں روز پاتے ہیں

ہر طرف غنڈہ گردی اور بدمعاشی
ہم روز لُٹتے ہیں روز پِٹتے ہیں

اتنے کٹھن حالات میں پھر بھی
ہم روز آتے ہیں روز جاتے ہیں

ہرکسی کواپنی عزّت کی ہے فکر
ہم روز پِستے ہیں روز گِھستے ہیں

حالات بدلنے کے لئے تم کیا کِیا پُرکی
ہم روز بولتے ہیں روز لکھتے ہیں

خوب چرچا ہے عوامی جمہوریت کا
ہم روز بَکتے ہیں روز بِکتے ہیں

مہنگائی نے ہم سے روٹی بھی چھین لی
ہم روز سِسکتے ہیں روز سُلگتے ہیں

اب تو جانوں کی فکر لاحق ہیں سب کو
ہم روز جلتے ہیں روزمرتے ہیں

روز ہوتا ہے انتظار خوشخبری کا
روز اُٹھتے ہیں روز سوتے ہیں

شور و غوغا ہے اب الیکشن کا
روز سنتے ہیں روز دیکھتے ہیں

جھوٹے وعدوں اور دلاسوں پرکبھی مت جاؤ
یہ روز پھانستے ہیں روز ورغلاتے ہیں
 

Rate it:
Views: 609
07 Nov, 2012
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets