ریاست بچاؤ سیاست مکاؤ کا شور ہے
قبلہ مولانا طاہرالقادری کا یہ منشور ہے
جمہوریت کا چرچا محض ایک فریب ہے
موجودہ حکومت میں شامل سب چور ہے
٦٥ سالوں سے یہاں چند خاندانوں کا راج ہے
دادا پھر بابا،ماما اور اب پوتے پو تیوں کا دور ہے
جمہوریت کی مالا جپنے والے یہاں جمہوریت ہے کہاں
یہ سب خاندانی پارٹیاں ہیں جمہوریت ان میں ہے کہاں
الیکشن محض ایک ڈرامہ ہے ہر سیٹ پر ان کا قبضہ ہے
چند ٹولوں کا کھیل ہے الیکشن باقی سب افسانہ ہے
میرے وطن میں وؤٹ سمیٹنے کا جو طریقہ رائج ہے
نوٹ پھینکو اور تماشہ دیکھو بس یہی کھیل پُرانا ہے
قتل اغوا،خوف،دھونس اوردھمکی کے ماحول میں
کیا میرے وؤٹر آزاد ہے یہاں اس ارض پاک میں
طرح طرح کے کیمپوں میں طرح طرح کے لوگ ہیں
انہیں گھیرنے کے لئے گاڑی اور لنگرخانے عام ہیں
یوں تو ہم مسلماں ہیں سب اور اوپرسے پاکستانی
کیسے پاؤ گے آزادی جب ہر طرح سے ہو یرغمالی
جس قوم کو وؤٹنگ کی ہرگز نہ ہو آزادی
اُسے حق نہیں کہ وہ منائے جشن آزادی
جمہوریت کے لئے تین چیزیں شرط ہے
غربت،جہالت اور خوف سے ملے آزادی