ریاض مرقد محراب میں بسر کی ہے مزشتراب عجب خواب میں بسر کی ہے کسی سبب کی ضرورت نہیں پڑی ہے ہمیں کچھ ایسے عالم اسباب میں بسر کی ہے رہ سلوک سے سیکھا ہے زندگی کا چلن تمام عمر کچھ آداب میں بسر کی ہے