ریشماں جس روز جواں ہوئی تھی
ساری گلی بڑی پریشاں ہوئی تھی
آتےجاتے وہ چھیڑتی تھی مجھ کو
پھر شروع ہماری داستاں ہوئی تھی
لوگوں کی زبانی ہمارےپیارکاسنکر
کئی دن پریشاں اسکی ماں ہوئی تھی
اس شب چراغاں ہی چراغاں رہا
اس کےرشتےکی جب زباں ہوئی تھی
اتنے میں پڑوسن نےمجھےجگا دیا
ابھی اس سےشادی کہاں ہوئی تھی