زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت

Poet: میر تقی میر By: Mir Taqi Mir Poetry, Karachi
Zakham Jhele Dagh Bhi Khaye Bohat

زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت
دل لگا کر ہم تو پچھتائے بہت

جب نہ تب جاگہ سے تم جایا کیے
ہم تو اپنی اور سے آئے بہت

دیر سے سوئے حرم آیا نہ ٹک
ہم مزاج اپنا ادھر لائے بہت

پھول گل شمس و قمر سارے ہی تھے
پر ہمیں ان میں تمہیں بھائے بہت

گر بکا اس شور سے شب کو ہے تو
روویں گے سونے کو ہم سایے بہت

وہ جو نکلا صبح جیسے آفتاب
رشک سے گل پھول مرجھائے بہت

میرؔ سے پوچھا جو میں عاشق ہو تم
ہو کے کچھ چپکے سے شرمائے بہت

Rate it:
Views: 1128
19 Jun, 2021
More Mir Taqi Mir Poetry