Add Poetry

زندگی بھر ایک ہی کار ہنر کرتے رہے

Poet: عنبرین حسیب عنبر By: Zumra, Islamabad
Zindagi Bhar Aik Hi Car Hunar Karte Rahay

زندگی بھر ایک ہی کار ہنر کرتے رہے
اک گھروندا ریت کا تھا جس کو گھر کرتے رہے

ہم کو بھی معلوم تھا انجام کیا ہوگا مگر
شہر کوفہ کی طرف ہم بھی سفر کرتے رہے

اڑ گئے سارے پرندے موسموں کی چاہ میں
انتظار ان کا مگر بوڑھے شجر کرتے رہے

یوں تو ہم بھی کون سا زندہ رہے اس شہر میں
زندہ ہونے کی اداکاری مگر کرتے رہے

آنکھ رہ تکتی رہی دل اس کو سمجھاتا رہا
اپنا اپنا کام دونوں عمر بھر کرتے رہے

اک نہیں کا خوف تھا سو ہم نے پوچھا ہی نہیں
یاد کیا ہم کو بھی وہ دیوار و در کرتے رہے

Rate it:
Views: 678
31 Mar, 2021
Related Tags on Ambreen Haseeb Amber Poetry
Load More Tags
More Ambreen Haseeb Amber Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets