کچھ نہیں زندگی کے خانے میں
عمر گزری فقط نہانے میں
منفرد ہم بھی ہیں زمانے میں
حقہ پینے میں غل مچانے میں
شیخ کا شربت شفا نہ چلا
رونقیں ہیں شراب خانے میں
یو این او میں سفید پوش اقوام
جیسے بگلے ہوں فیل خانے میں
کتنی پکی تھی ڈور ا لفت کی
کٹ گئی عمر انہیں منانے میں