زہر بیمار کو مردے کو دوا دی جائے
Poet: Dilawar Figar By: Areej, khiزہر بیمار کو مردے کو دوا دی جائے
ہے یہی رسم تو یہ رسم اٹھا دی جائے
وصل کی رات جو محبوب کہے گڈ نائٹ
قاعدہ یہ ہے کہ انگلش میں دعا دی جائے
آج جلسے ہیں بہت شہر میں لیڈر کم ہیں
احتیاطاً مجھے تقریر رٹا دی جائے
مار کھانے سے مجھے عار نہیں ہے لیکن
پٹ چکوں میں تو کوئی وجہ بتا دی جائے
میری وحشت کی خبر گھر کو ہوئی ہے جب سے
چھت یہ کہتی ہے کہ دیوار ہٹا دی جائے
بس میں بیٹھی ہے مرے پاس جو اک زہرہ جبیں
مرد نکلے گی اگر زلف منڈا دی جائے
More Funny Poetry







