بخشش کا اپنے اب تو یہ زینہ حسینؓ ہیں مکہ ہے جب حسنؓ تو مدینہ حسینؓ ہیں یا رب لگا دے پار یہ کشتی یقین کی ساحل پہ کربلا کا سفینہ حسینؓ ہیں