Add Poetry

ساس کی نندوں کو بھی سالی سمجھتا ہے

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, KARACHI

سُسر پھولوں کے شیدائی انہیں مالی سمجھتا ہے
اور اپنی ساس کی نندوں کو بھی سالی سمجھتا ہے

یہ انگریزی کا مارا بول بھی ڈھنگ سے نہیں سکتا
مگر اردو میں کچھ کہہ دو اسے گالی سمجھتا ہے

یہ ناشکروں میں نا شُکرا ہمہ وقت لب پہ شکوہ ہے
مرادوں سے بھرے دامن کو بھی خالی سمجھتا ہے

پرائے دیس کی ہر شے پہ اسکا دم نکلتا ہے
اور اپنے دیس کا ہیرا بھی یہ جعلی سمجھتا ہے

جو چپٹی ناک والا کوئی بھی اس کو نظر آئے
وہ گلگت کا ہی کیوں نہ ہو یہ نیپالی سمجھتا ہے

ترقی کے جو منصوبے اگر زیر بحث لاؤں
وہ میرے سارے منصوبے محض خیالی سمجھتا ہے

صنف نازک خیالو ں پر ہمیشہ چھائی رہتی ہے
اگر پیالہ بھی دو اسِکو تو یہ پیالی سمجھتا ہے

اشہر کی شاعری گویا ہے دو کوڑی سے معمولی
اور اپنے آپ کو گویا کہ وہ حالی سمجھتا ہے

Rate it:
Views: 541
13 Mar, 2010
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets