اپنے ساتھ یادوں کی سوغات لئے
اشکوں کی برسات لئے
اور الوہی جذبوں کی برسات لئے
دعاؤں کے ڈھیر سارے پھول لئے
پھر نیا سال آیا ہے
اور ایسے سمے میں
اشکوں کے بے بہا خزانے لٹاتی
میری آنکھیں تمہارے لئے
دعاؤں کے پھول چن رہی ہیں
نیلے امبر کو چھوتی میری نگاہیں
تمہارے لئے خوشیوں کی دعائیں
مانگ رہی ہیں
اور کہ رہی ہیں میری مسرت بھری
یہ آنکھیں
اے دوست! مبارک ہو
تمہیں یہ سال نیا