سامنے والی ہمسائی سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

سامنےوالی ہمسائی سےدل لگا بیٹھا ہوں
اس کہ گھر کی ساری بتیاں جلا بیٹھا ہوں

میں اس کی بتی کی روشنی میںلکھتا ہوں
پیسےبچانےکی خاطراپنی بتیاں بجھا بیٹھا ہوں

لگتاہےاس پڑوسن کاعشق میری جان لےلےگا
جو اس کےہاتھوں میٹھا زہر کھا بیٹھا ہوں

میرےروگ کا کسی چارہ گر کےپاس علاج نہیں
شہرکےہر حکیم کو اپنی نبض دکھا بیٹھا ہوں

اب رفتہ رفتہ اصغر کو سمجھ آتی جا رہی ہے
خود کو کتنی بڑی مصیبت میں پھنسا بیٹھا ہوں

Rate it:
Views: 334
10 Nov, 2011