Add Poetry

سانحہ مستونگ

Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgary

سنا ہے آج کل سورج بہت گریزاں ہے
مستونگ کے آنگنوں میں جھانکنے سے حد درجے لرزاں ہے
کہتا ہے عجب خون کی بو ہے پھیلی
یہ کیسی خدائی ہے؟
جہاں پر صرف موت کی حکمرانی ہے
یہ جو بین کرتی مائیں ہیں
کیا ان کی تڑپ صرف مجھے جلاتی ہے ؟
اے قاضی شہر! کب ان درندوں تک تیری رسائی ہوگئی؟
یا آب شہر پر بھیڑیوں کی حکمرانی ہوگئی؟

Rate it:
Views: 1094
14 Jul, 2018
Related Tags on Pakistan Poetry Poetry
Load More Tags
More Pakistan Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets